ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے ای میل لیک ہونے کے لئے ماہرین کی طرف سے روسی هےكرو کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے پر امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ روس امریکہ کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کر رہا ہے.
اوباما نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ روسی لوگ ہمارے میکانزم کو ہیک کرتے ہیں. صرف سرکاری میکانزم کو نہیں، بلکہ ذاتی میکانزم کو بھی. لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ لیک وغیرہ کے پیچھے مقصد کیا ہیں- میں براہ راست طور پر نہیں کہہ سکتا. انہوں نے کہا کہ میں یہ جانتا ہوں کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے بار بار ولادیمیر پوٹن کی تعریف کی ہے. انٹرویو نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ پوٹن ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس
تک پہنچانے کے لئے حوصلہ افزائی ہو سکتے ہیں.
سوال کے جواب میں اوباما نے کہا کہ میں ایسا ان باتوں کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں جو حضرات ٹرمپ نے خود کہی ہیں. اور مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ کو روس میں کافی اچھی کوریج ملی ہے. جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا روسی لوگ امریکی انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو اوباما نے کہا کہ کچھ بھی ممکن ہے.
اوباما کی یہ تبصرے وکی لیکس طرف سے ای میل جاری کئے جانے کے تناظر میں آئی ہیں. یہ ای میل ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے سرور کو غیر قانونی طور پر ہیک کر حاصل کئے گئے تھے. ان يمےلس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ پارٹی قیادت نے پرائمری انتخابات کے دوران ہلیری کلنٹن کو ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز کے خلاف اپنی حمایت دی.